۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
News ID: 377480
17 فروری 2022 - 14:46
فرمان جہاد تبیین

حوزہ/ کربلا کی عظیم تحریک کو جس جہاد نے زندہ رکھا وہ بی بی زینب سلام علیہا کا جہاد تبیین تھا  بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے کربلا کی حقیقت اور امام حسین کی قربانی کو درست انداز میں بیان کیا اور کربلا کو تحریف سے بچایا۔

تحریر: ابوثائر مجلسی

حوزہ نیوز ایجنسیکیا آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے بنیادی ترین عقائد کو کمزور اور سست کرنے کے لیے دشمن کس طرح سے کام کر رہا ہے ؟ کیا آپ کو معلوم ہے لوگوں کو بے دین بنانے کے لیے دشمن کی کیا حکمت عملی ہے ؟ کیا آپ کو معلوم ہےشیعہ مذہب پر سب سے زیادہ تحقیقی کہاں کی جاتی ہے اور ان کا ہدف کیا ہے؟۔

جو لوگ اپنی زندگی کو دین کے زیر سایہ گزارنا چاہتے ہیں اور اپنے ایمان کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ضروری ہے اس طرح کے تمام تر سوالات کے جوابات کہ جن کا تعلق ان کے ایمان اور دین سے ہے ان کو بخوبی جانیں تا کہ دین کے زیر سایہ زندگی گزارنے کے تمام تر رکاوٹوں کو دور کرسکیں۔

اس مختصر تحریر میں ان سوالوں کا تفصیلی جواب دینا طول بحث کا سبب بنے گا اس لیے صرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے اصلی موضوع کی طرف بڑھونگا۔

دینی ماہرین کے مطابق اس وقت وقت سوشل میڈیا اور ذرائع ابالغ کے دوسرے تمام تر شعبوں میں کئی لاکھ ایسے ادارے کام کررہے ہیں جن کا اصلی ترین ہدف تشیع کے بنیادی عقائد کو سست کرنا ہے اور یہ کام ایک منظم انداز میں انجام پا رہا ہے اور صرف یہ نہیں بلکہ اسرائیل، امریکہ اور چند دیگر ممالک میں باقائدہ طور پر سائیبر فورس بنائے گئے ہیں جن کا اہم ترین کام دین کے خلاف خصوصا مکتب تشیع کے خلاف پروپگنڈا ایجاد کرنا ہے۔ اسی ہدف کو کامل کرنے کے لیے اسرائیل میں ایک تحقیقاتی مرکز بھی قائم ہے جو کہ بغیر کسی وقفے سے اپنے مذموم اہداف کو عملی جامہ پہنا رہا ہے۔

لہذا اسی اہم مسئلہ کو مد نظر رکھتے ہوئے رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای اپنی کئی تقاریر میں "جہاد تبیین" کی طرف اشارہ کرچکے ہیں یہاں تک کہ اس مسئلے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اپنی حالیہ ایک تقریر میں حکم دیتے ہوئے بیان فرماتے ہیں کہ"جھاد تبیین ایک یقینی اور فوری فریضہ ہے"۔

اب سوال یہ ہے کہ جہاد تبیین سے کیا مراد ہے اور جہاد تبیین کا میدان کہاں اور ہمیں کس طرح سے رہبر معظم کےاس حکم پر لبیک کہنا چاہیے ؟ جہاد تبیین کے مفہوم کو واضح کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ خود لفظ " جہاد" کے معنی کو بیان کیا جائے۔ جہاد کے لفظی معنی تلاش اور کوشش کرنا ہے اور عموما جب ہم جب جہاد کا لفظ سنتے ہیں تو ہمارے ذہنوں میں جو چیز خطور کرتی ہے وہ یہ ہے کہ میدان جنگ میں دشمن کے ساتھ ٹینکس،کلاشنکوف اور دیگر جنگی سازوسامان کے ساتھ مقابلہ کرنا آتا ہے لہذا یہ تو جہاد کا ایک مفھوم ہے جو ابتدائی طور پر ہمارے ذہنوں میں آتا ہے لیکن جہاد کے معنی اس سے بہت زیادہ وسیع تر ہے۔

رہبر معظم خود جہاد کے معنی کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں جہاد کا مطلب صرف کوشش کرنا نہیں اور نہ ہی ہر کوشش کو جہاد کہا جاسکتا ہے بلکہ جہاد سے مراد اس کو شش کو کہا جاتا ہے جو دشمن کے مد مقابل انجام پائے لہذا جہاد کے مفہوم میں یہ دو جہت ہونا لازمی ہیں :

1۔جہاد کرنے والے کو معلوم ہو کہ وہ دشمن کے مد مقابل کوشش کر رہا ہے اس کے مد مقابل دشمن موجود ہے۔

2۔ یہ تلاش اور کوشش مخلصانہ طور پر بصیرت کے ساتھ ہمیشہ جاری رہے۔

لہذا جہاد صرف اور صرف جنگی میدان میں نہیں بلکہ سیاسی ،اقتصادی،علمی ، ثقافتی، اور اس طرح کئی دیگر میدانوں میں بھی جہاد ممکن ہے ۔لہذا آج سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاد کا ایک وسیع میدان ذرائع بلاغ اور ٓسوشل میڈیا کا میدان ہے جہاں بمعنی واقعی (یقینی طور پر) جہاد کی ضرورت ہےطرح طرح کے شبہے جوانوں کے اعتقادات کو خراب کرنے کے لیے اٹھائے جاتے ہیں، دین ستیزی اور دین کے خلاف پروپگنڈا اس قدر زیادہ ہے کہ ہم شاید اس کو شمار بھی نہ کرسکیں لیکن اس کے مد مقابل ہماری جانب سے دین کے دفاع کے لیے ، دشمن کے پروپگنڈوں اور تخریب کاری کے لیے کیا تدبیر سوچی گئی ہے؟ کیا ہم بھی ایک منظم انداز میں دشمن کے یلغار کا جواب دے رہے ہیں؟۔

لہذا ان تمام مسائل کو دیکھ کر ہمیں جہاد تبیین کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے ۔" جہاد تبیین" کا سادہ ترین مفہوم یہ ہے کہ دشمن کے مد مقابل دینی حقائق کو منظم انداز میں بیان کرنا دشمن کی جانب سے کئے جانے والے پروپگنڈوں کا فی الفور جواب دینا ۔ تبیین یعنی حقائق کو درست انداز میں بیان کرنا جس طرح سے دین کے دشمن دینی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتے ہیں اس کے مد مقابل دین کے حقائق کو صحیح انداز میں پیش کرنا تبیین کہلاتا ہے۔ لہذا آج ہمارے علماء سے لے کر منقبت خوان اور نوحہ خوان ، اساتید، زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار افراد خصوصی طور پر سوشل میڈیا میں خدمات انجام دینے والے تمام افراد کی اہم ترین زمہ داری ہے کہ اس جہاد میں شریک ہوں تا کہ دین کے خلاف ہونے والی تمام تر سازشوں کا منظم انداز میں جواب دیا جاسکے اور دشمن کا مقابلہ کیا جا سکے ۔

جہاد تبیین کا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی تاریخ کا بھی اگر مطالعہ کیا جائے تو روز اول سے ہی انبیاء علیھم السلام نے جہاد تبیین کے ذریعے سے ہی دین خدا کو تحریف سے بچایا ہے۔ یا اگر ہم اہلبیت علیھم السلام کی زندگی کا مطالعہ کریں تو جہاد تبیین کا عنصر واضح طور پر ہمیں دکھائی دیتا ہے۔ کربلا کی عظیم تحریک کو جس جہاد نے زندہ رکھا وہ بی بی زینب سلام علیہا کا جہاد تبیین تھا، بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے کربلا کی حقیقت اور امام حسین کی قربانی کو درست انداز میں بیان کیا اور کربلا کو تحریف سے بچایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .